اک نگاہِ غلط انداز اک اداۓ کافر
بنا دیتی ہے بندۂ خدا کو ہاۓ کافر
نکتہ یہ بعد عشق کے ہاتھ ہے آیا
ہو عشق تو انساں خود سے ہو جاۓ کافر
پُرسِشِ جفااس سے بڑھ کر ہو گی کیا
کہہ لینا، نالہ گر لب پہ آۓ، کافر
گر احتراز ہے واعظ کو پینے سے ہی
مان لوں بعد محشر بھی جو کہلاۓ کافر
ہے سند تیرا ہونے کی تو اِلَّا اللّٰهُ
پر لَآ اِلٰهَ ٹھہری ہے بِناۓ کافر
جاگا ہے جب کبھی کوئی گلفام غوری، غزنوی
ایک اِک کر کے پھر اس نے سُلاۓ کافر
گلفام غوری
[dil.e.wehshi]
بنا دیتی ہے بندۂ خدا کو ہاۓ کافر
نکتہ یہ بعد عشق کے ہاتھ ہے آیا
ہو عشق تو انساں خود سے ہو جاۓ کافر
پُرسِشِ جفااس سے بڑھ کر ہو گی کیا
کہہ لینا، نالہ گر لب پہ آۓ، کافر
گر احتراز ہے واعظ کو پینے سے ہی
مان لوں بعد محشر بھی جو کہلاۓ کافر
ہے سند تیرا ہونے کی تو اِلَّا اللّٰهُ
پر لَآ اِلٰهَ ٹھہری ہے بِناۓ کافر
جاگا ہے جب کبھی کوئی گلفام غوری، غزنوی
ایک اِک کر کے پھر اس نے سُلاۓ کافر
گلفام غوری
[dil.e.wehshi]
Comments
Post a Comment